چنگاری ڈاٹ کم،23.11.2008۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ اس سال بالشویک انقلاب کے دن پورے ملک میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین اور بے روزگار نوجوان تحریک کی جانب سے احتجاجی مظاہرے ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے گئے جس میں بڑی تعداد میںمزدوروں، کسانوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ اس دن کی ایک اہم بات یہ تھی کہ قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کا اعلان بھی اسی دن کیا گیاتھا جس کی وجہ سے تمام احتجاجی مظاہروں میں نجکاری کی پرزور مخالفت کی گئی اور پیپلز پارٹی کی قیادت پر اپنے بنیادی منشور سے غداری کرنے پر سخت تنقید کی گئی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ کراچی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ بالشویک انقلاب کی سالگرہ کراچی آرٹس کونسل کے گل رنگ ہال میں منعقد کی گئی جس میں پی ٹی یو ڈی سی ، بے روزگار نوجوان تحریک اور جے کے این ایس ایف کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی صدر اور پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے ممبر کامریڈ ریاض حسین لنڈ نے تقریب کی صدارت کی جبکہ کامریڈ طارق وطن یار نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیے۔ کامریڈ پرشوتم نے انقلابی ترانے سے تقریب کا آغاز کیا۔ اس کے بعد کامریڈ جاوید شاہین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کی گئی۔ اس کے بعد تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا جس میں تمام مقررین نے انقلاب روس کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ آٹھارہ سو آتالیس میں مارکس نے لکھا تھا کہ یورپ پر سوشلزم کا بھوت منڈلا رہاہے۔ آج ایک د فعہ پھر یہ بات درست ہے۔ عالمی معاشی بحران کا آغاز امریکہ سے ہوا ہے اور آج یہ پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔مقررین نے کہا کہ اکتوبر انقلاب کسی ایک ملک کے نہیں بلکہ پوری دنیا کے محنت کشوں کا اثاثہ ہے۔ تقریب سے جن مقررین نے خطاب کیا ان میں شو میکرز یونین کے ہردل کمار، جے کے این ایس ایف سندھ کے صدر کلیم شوکت، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے نذیر عالم ،روزنامہ ایکسپریس کے کالم نگارزبیر رحمن، بی این ٹی کے آر بی چانڈیو اور عمران جاوید، پی ٹی یو ڈی سی کے شیخ محی الدین ، اسٹیل ملز سے اکبر میمن اور کے ای ایس سی سے پی ٹی یو ڈی سی کراچی کے صدر کرامت حسین شامل تھے۔ تقریب کے آخر میں کامریڈ ریاض لُنڈ نے تقریر کی۔ اس تقریب سے پہلے ایمپریس مارکیٹ صدر سے ریگل چوک تک ایک ریلی نکالی گئی ۔ اس ریلی میں قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری، مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر اس حکومت کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے سوشلسٹ انقلاب کے حق میں بھی نعرے بازی کی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔ ۔ مالاکنڈ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ملاکنڈ کے زیراہتمام سات نومبر دو ہزار آٹھ کو بالشویک انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے ضلع ملاکنڈ کے ہیڈ کوارٹر بٹ خیلہ میں مہنگائی، بے روزگاری، نجکاری اور لوڈشیڈنگ کے خلاف بٹ خیلہ میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کرکے حکومت اور امریکہ نواز پالیسیوںکی خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کی قیادت سابق ضلع ناظم غفران احد ایڈوکیٹ اور ضلعی نائب ناظم شکیل خان ایڈوکیٹ نے کی۔ مظاہرین نے بس سٹینڈ بٹخیلہ سے میان سلطان بابا چوک تک مارچ کرکے سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بلاک کردیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جس پر ،، امریکی پالیسی نامنظور،ڈاو¿ن سائزنگ، رائٹ سائزنگ اور نجکاری کی پالیسیاں ختم کی جائے، مزدور دشمن آئی آر او اور جبری برطرفیوںکا سلسلہ ختم کیا جائے، برطرف شدہ ملازمین کو بحال کیا جائے، مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، پیٹرول ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی کو بحال کیا جائے، جب تک جنتا تنگ رہیگی جنگ رہیگی جنگ رہیگی، قبائلی علاقوں اور ضلع سوات میں بمباری بند کرو، بالشویک انقلاب زندہ باد،، جیسے نعرے درج تھے۔ جلوس نے گھڑی پل کے مقام پر جلسہ کی شکل اختیار کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین غفران احد ایڈوکیٹ، شکیل خان ایڈوکیٹ اور آرزومند خان نے کہا کہ اس ملک کے قیام اور استحکام میں غریب محنت کشوں اور مزدوروں کا خون شامل ہیں مگر آج اس ملک پر چند سرمایہ دار اور جاگیر دار قابض رہ کر غریب عوام کا استحصال کررہے ہیں ،پی پی پی پی کی موجودہ جمہوری حکومت نے ذوالفقار علی بھٹو کے انقلابی ایجنڈے کو ادھورا چھوڑ کر اور مشرف دور کی پالیسیاں اپنا کر نہ صرف بے گناہ عوام پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے بلکہ قومی خزانہ لوٹنے کیلئے وزرا کی فوج ظفر موج مقرر کی ہے جو کہ ایک غریب ملک کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے انہوںنے کہا کہ جب تک غریب عوام کو ان کا حق نہیں دیا جاتا اس وقت تک یہاں نہ امن قائم ہوگا اور نہ سکون آئیگی اس لئے حکمران اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے امریکی اشاروں پر چلنے سے گریز کریں ،انہوں نے کہا کہ مشرف اور موجودہ دور میں کوئی فرق نہیں اس لئے ملک میں سامراجیت کو ختم کرکے غریب محنت کشوں کو ان کے حقوق دئیے جائیں۔ انہوںنے کہا کہ ان تمام مسائل کا حل صرف سوشلزم میں ہے اس لئے سوشلسٹ انقلاب کیلئے عوام خصوصاً مزدور اور محنت کش تیار رہیں غفران احد نے اس موقع پر شرکائے جلسہ سے ہاتھ اٹھا کر عہد لیا کہ جب وہ انہیں کال دینگے تو وہ سب کام چھوڑکر پی ٹی یو ڈی سی کے ساتھ ہر قسم قربانی دینے کیلئے میدان عمل میں آئیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ راولاکوٹ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بالشویک انقلاب کی سالگرہ راولاکوٹ کی گلیوں اور بازاروںمیں منائی گئی۔سینکڑوں نوجوان اور طلباءان بازاروں میں مہنگائی، بیروزگاری اور امریکی سامراج کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے لوگوں تک اپنی آواز پہنچاتے رہے ۔ اس کے علاوہ ان پہاڑوں میں سوشلسٹ انقلاب کے نعرے بھی سارا دن گونجتے رہے۔ اس ریلی کی قیادت جے کے این ایس ایف کے قائدین کر رہے تھے۔ ریلی ڈگری کالج کی گراو¿نڈ سے شروع ہوئی اور پورے شہر کا چکر لگانے کے بعد ظہیر چوک پر ختم ہوئی جہاں دو گھنٹے تک انقلابی جلسہ جاری رہا۔ اس جلسے کے دوران ٹریفک جام ہو چکی تھی اور لوگ گھروں کی چھتوں اور سڑکوں پر کھڑے ہو کر اس جلسے کے مقررین کی تقریریں سن رہے تھے۔ اس جلسے کو چیئرکامریڈ زاہد نے کیا جبکہ اس کی صدارت کامریڈ امجد شاہسوار نے کی۔مقررین میں کامریڈ جمیل، نعیم آکاش اور کامران جنت شامل تھے۔ مقررین نے انقلاب روس کے مختلف پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی اور اس ضرورت پر زور دیا کہ آج پھر وہی انقلابی جذبہ اور تنظیم اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جس نے انسانیت کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب برپا کیا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ راولپنڈی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نو نومبر کو پنڈی پریس کلب کے باہر قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں نوجوانوں اور محنت کشوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے سوشلسٹ انقلاب کے حق میں اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرے میں نیشنل بینک کے ظفر اللہ‘ جرنلسٹ یونین کے ابرار فرحت، او جی ڈی سی ایل کے اعجاز ساقی‘ پی ٹی یو ڈی سی کے پرویز ملک، بی این ٹی کے کامریڈ چنگیز ‘ پیپلز لائرز فورم کے طرف سے رانا عابد اور سجا دملک بی این ٹی کے فرہاد کیانی کے علاوہ جے کے این ایس ایف کے صدر عادل خان سمیت بہت سے طلباءنے شرکت کی۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اٹک ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جوائنٹ لیبر ایکشن کمیٹی کی طرف سے قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کی ورکرز کنفیڈریشن، واپڈا ہائیڈرو یونین او جی ڈی سی ایل لیبر یونین، ایپکا، پیپلز لیبر بیورو، ویٹرنری یونین اور بہت سے دوسرے اداروں کے ملازمین نے شرکت کی۔ مظاہرے کے بعد جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں پی ڈبلیو ڈی کے امداد اعوان، او جی ڈی سی ایل کے اعجاز ساقی، شیخ غیاث، اول خان، محمد مسعود، راجہ ظریف، منظور الہی، مقصود احمد اور حاجی نوروز خان نے خطاب کیا۔ منظور الہی نے اپنے خطاب میں مزدور اتحاد اورموجودہ حکومت کی طرف سے مزدور طبقہ پر ڈھائے جانے مظالم کی پرزور مذمت کی۔اور اس بات کا اعلان کیا کہ اب ہمیں اس نعرے”دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہوجاﺅ“ کو اپنی طاقت بنا کر اس نظام زر کے خلاف ایک فیصلہ کن جدوجہد کرنی ہوگی۔ آخر میں کامریڈ پرویز ملک نے اپنے مخصوص انداز میں تقریر کرتے ہوئے کہ آج وقت اور حالات ثابت کررہے ہیں کہ ہمارے ایک سو پنسٹھ سال پہلے کے تناظر ہوں یا آج سے دس سال پہلے کے تناظر وہ اس بات کا واضح اعلان ہے کہ اس نظام کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ جلسے کے آخر میں کامریڈ پرویز ملک نے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس شعر پر اپنی تقریر کا اختتام کیا۔ میرے ہاتھ میں قلم میرے ذہن میں اُجالا مجھے کیا دبا سکے گا کوئی ظلمتوں کا پالا مجھے فکر امن عالم تجھ اپنی ذات کا غم میں طلوع ہو رہا ہوں تو غروب ہونے والا فتح جنگ۔ ۔ ۔ ۔ پریس کلب کے سامنے قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال اور مظاہرہ کیا گیا۔اس میں کامریڈ مختار، احمد حسن ،خالد، محمد علی، خالق اور جاوید نے شرکت کی۔ مظاہرین نے نجکاری کے خلاف اور سوشلزم کے حق میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گوجرانوالہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گوجرانوالہ میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں کامریڈ لال خان نے انقلاب روس کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔انہوں نے موجودہ عہد میں سوشلسٹ انقلاب کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سو سے زیادہ محنت کش، نوجوان اور پیپلز پارٹی کے کارکنان اس پروگرام میں موجود تھے۔ اس موقع پرریاض اے شیخ، مشتاق بادل، صدیق گھمن ایڈووکیٹ، ڈاکٹر عمر نصیر، سیالکوٹ سے عمر شاہد اور ناصر بٹ بھی موجود تھے۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ فیصل آباد۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ سدھار کے علاقے میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں پاور لوم کے مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس پروگرام کا انعقاد پاور لوم کے ہی ایک مزدور ملک فضل الٰہی کے گھر پر کیا گیا تھا۔ سدھار کے پاور لوم ورکرز وہاں کے سرمایہ داروں کے خلاف ایک جنگ لڑ رہے ہیں جس میں کچھ عرصہ پہلے ان پر مالکوں کی طرف سے فائرنگ کی گئی تھی لیکن اس کے جواب میں مزدوروں کے احتجاج کے بعد مالکوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔ اسی طرح لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر بھی یہاں کے مزدوروں نے ہزاروں کے احتجاجی مظاہرے کئے۔ انقلاب روس کی سالگرہ کے موقع پر تمام پاور لوم یونٹوں کے عہدیداران شریک ہوئے ۔ پروگرام سے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے کامریڈ آدم پال، کامریڈ میاں عادل، قومی لیبر موومنٹ کے چیئرمین میاں عبدالقیوم ، سدھار سیکٹر کے راجہ ارشد اور ملک فضل الٰہی نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے طلباءبھی اس پروگرام بھی شریک تھے۔ طلباءکی طرف سے کامریڈ عمر نے مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔ مقررین نے انقلاب روس کے مختلف پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح مزدوروں نے انیس سو سترہ کے انقلاب کے بعد ریاست پر قبضہ کرنے کے بعد روٹی ، کپڑا ، مکان، صحت ، بجلی، گیس ، ٹرانسپورٹ اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیت مفت کردی تھیں۔آج بھی اگر مزدور اقتدار پر قبضہ کرتے ہیں تو یہ بنیادی سہولیات یہاں کے مزدوروں کو مفت فراہم کی جا سکتی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہم نے مالکوں کے خلاف احتجاج کرکے مزدوری کے ریٹ میں پچپن روپے تک اضافہ کروایا ہے لیکن اسکے باوجود بہت سے مزدور ہیں جن کے گھروں میں چو بیس گھنٹے میں ایک دفعہ کھانا پکتا ہے۔پروگرام کے آخر میں مقامی عہدیداران نے پندرہ روزہ سٹڈی سرکل کے انعقاد کا اعلان کیا اور سدھار کے علاوہ فیصل آباد کے دوسرے علاقوں میں بھی انقلابی تربیتی نشست منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لاہور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ پریس کلب کے سامنے پی ٹی یو ڈی سی اور بی این ٹی کے کارکنان نے انقلاب روس کے موقع پر مہنگائی، بیروزگاری اور نجکاری کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں پی ٹی یو ڈی سی کے اعجاز شاہ، پارس جان، پی ایس ایف پنجاب کے سیکرٹری جنرل زوہیب بٹ، پیپلز یوتھ کی صدف زہرا اور وکلاءکی طرف سے نثار صفدر نے شرکت کی۔ مظاہرین نے قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرے کے بعد پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی دفتر میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں بیروزگار نوجوانوں، طلباءاور مختلف صنعتوں کے مزدوروں نے شرکت کی۔ حاضرین سے بات کرتے ہوئے کامریڈ آدم پال نے انقلاب روس کی اہمیت اور ضرورت کو تفصیل سے بیان کیا اور موجودہ عہد میں سوشلزم کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ زوہیب بٹ، شہزاد احمد، پارس جان ، کامریڈ قذافی، کامریڈ ساجد احمداور کامریڈ شکیل نے بھی انقلاب روس کے مختلف پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔۔ قصور ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ریلوے اسٹیشن پر ایک مظاہرہ کیا گیا جس میںنوجوانوں اور مزدوروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے کے بعد ایک جلسہ کیا گیا جس میں کامریڈ یاسر لودھی اسٹیج سیکرٹری تھے۔ جلسے سے جن مقررین نے خطاب کیا ان میں یاسر سلیم سیکرٹری جنرل ٹیکسٹائل پاور لومز یونین، بی این ٹی کے کامریڈ اکرم، امتیاز احمد ایڈووکیٹ اور کامریڈ عابد شامل ہیں۔ جلسے کے بعد شرکاءریلی کی شکل میں ریلوے اسٹیشن سے چاندنی چوک تک گئے ۔ اس ریلی میں قریباً تین سو لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاءنے سوشلزم زندہ باد کے نعرے لگائے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ملتان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ملتان کی مین شاہراہ پر پی ٹی سی ایل پی ایس ایف اور پی ٹی یوڈی سی کے کارکنان نے ایک شاندار ریلی نکالی۔ پیپلز لائرز فورم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ الیاس خان نے ریلی سے خطاب کے دوران قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کی پرزور مخالفت کی ۔ انہوں نے بالشویک انقلاب کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آج پیپلز پارٹی کے بنیادی منشور پر عمل کرتے ہوئے ایک سوشلسٹ انقلاب برپا کرنے کی ضرورت ہے۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کوٹ ادو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہاں بھی ایک شاندار ریلی نکالی گئی جس میں پاک عرب ریفائنری، کوٹ ادو پاور کمپنی، پیپلز لائیرز فورم،پی ٹی سی ایل، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے بہت سے کارکنان نے شرکت کی اور قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔مظاہرین سے کامریڈ علی اکبر، شہریار اور دوسرے مقررین نے خطاب کیا۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔۔ ۔ جام پور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ رپورٹ ، آصف گیلانی،۔ یہاں کسانوں نے ایک بہت بڑی ریلی نکالی جس میں انہوں نے کپاس کی مقررین قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ اس ریلی میں سینکڑوں کسانوں نے شرکت کی۔ جام پور اور گرد نواح کے کسان چلڈرن پارک پل اندھے والی پر جمع ہوئے اور وہاں سے ٹریفک چوک تک پیدل مارچ کیا۔ ٹریفک چوک پر یہ ریلی ایک جلسے کی شکل اختیار کر گئی جہاں انقلابی شاعر عبدالکریم محسن نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سنبھالے۔ جن مقررین نے جلسے سے خطاب کیا ان میں ملک عبدالشکور ترگڑ، اللہ بخش بلوچ اور کامرید رو¿ف لنڈ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا آج کا احتجاج حکومت کی ان پالیسیوں کیخلاف ہے جو امریکی ایجنڈے کا حصہ ہیں ۔ آج جس طرح محنت کشوں کا، کسانوں کا‘ طالب علموں کا استحصال کیا جارہا ہے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ آج روٹی کپڑا اور مکان کے نام پر حکومت کرنے والوں نے غریبوں سے انکی چھت اور منہ سے نوالہ چھین لیا ہے ۔ آج غریبوں کو جسم ڈھانپنے کیلئے کپڑا تو کجا کفن تک نصیب نہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام مکمل طور تباہ ہوچکا ہے ۔آج نسل انسانی کی بقاءاور نجات کا کوئی راستہ اور کوئی نظام ہے توہ صرف اور صرف سوشلزم ہے ۔ آج کا یہ مظاہرہ اور مظاہرے کے شرکاءیہ عہد کرتے ہیں کہ پاکستان سمیت دنیا کے گوشے گوشے میں سوشلسٹ انقلاب برپا کرکے دم لیں گے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ رحیم یار خان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پی ٹی یو ڈی سی اور بی این ٹی کی طرف سے بالشویک ڈے کے موقع پر ایک ریلی کا نعقاد کیا گیا۔ ریلی سے جن لوگوں نے خطاب کیا ان میں پی ٹی یو ڈی سی کے حیدر چغتائی، ایپکا کے محبوب خان، عابد شاہ ڈسٹرکٹ صدرپاور لوم ورکرز، جہانزیب خان جنرل سیکرٹری یونی لیور ورکرز یونین، فہیم نواز خان صدر پی ایس ایف بہاولپور ڈویژن ، پی ٹی یو ڈی سی کے شاہد اللہ ، کجل، معاوید خان، بزم فرید کے مظہر سعید، بی این ٹی کے آصف بلو اور عمیر یوسف، لیبر ایکشن کمیٹی کے ریاض عقیل ، ایپکا کے صفدر ہاشمی ،ویٹرنری ایسوسی ایشن کے راجہ آصف ، میاں اکرم اور عبدالجبارشامل تھے۔ ریلی کا آغاز ریلوے چوک سے ہوا اور مختلف بازاروں سے گزرتی ہوئی یہ پریس کلب پر ختم ہوئی۔ ریلی میں شرکاءنے سرخ پرچم اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر انقلابی نعرے درج تھے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حیدرآباد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سات نومبر کو پی ٹی یو ڈی سی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کی کال دی گئی جس سلسلے میں حیدرآباد میں بھی پی ٹی یو ڈی سی کے زیر اہتمام ایک شاندار مظاہر ے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرہ قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری اور مہنگائی ،بیروزگاری ، لوڈشیڈنگ اور نجکاری پالیسی کے خلاف تھا ۔مظاہرے میں بہت بڑی تعداد میں مزدوروں ، نوجوانوںاور مختلف ٹریڈ یونین رہنماو¿ں نے شرکت کی ۔مظاہرے کی قیادت نامور مزدور رہنما کامریڈ جام ساقی نے کی جس میں حیدرآباد ڈویژن کے صدر کامریڈ پیر محمد سندھی،پیپلزلیبر بیورو کے کا مریڈ غلام رسول میمن ،کوٹری سے مزدور رہنما کامریڈ سخی بادشاہ ، میر پور خاص سے پیپلزلیبر بیورو کے کامریڈ رمیش کمار اورحیدرآبادسے پی ٹی یو ڈی سی کے صوبائی آگنائزر کامریڈ جے پرکاش نے شرکت کی ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور سرخ جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے ۔ بینر پر قادر پور گیس فیلڈ نجکاری کی مذمت کی گئی اور پرجوش نعرے بازی کی ۔نعروں میں آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک اور آمریکی سامراجی پالیسی نامنظور اور سوشلسٹ انقلاب کے نعرے گونجتے رہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دادو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بالشویک انقلاب کے روز دادو میںپاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین اور بیروزگار نوجوان تحریک کے جانب سے مہنگائی،نجکاری اور بیروزگاری کے خلاف میونسپل پارک سے پریس کلب دادو تک ریلی نکالی گئی۔ جس میںواپڈا ہائڈرو الیکٹرک سینٹرل لیبر یونین، رکشہ یونین، ہائے ویز لیبر یونین، بیڑی یونین، لوئر اسٹاف یونین، پیرامیڈیکل اسٹاف یونین ، ہوٹل مزدور یونین اور متعدد لیبریونینز کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کرتے ہو ئے مہنگائی، نجکاری اور بیروزگاری کے خلاف نعرے لگائے اور پھول بیچنے والوں نے مظاہرین پر پھولوں کی بارش کی۔دکاندار اور مزدور اپنا کام چھوڑ کر ریلی میں شریک ہوئے ۔ مظاہرین نے خطاب کرتے ہئے کامریڈ انورپنہور، کامریڈ ضمیر کوریجو، کامریڈ خالد جمالی، کامریڈ اعجاز بگھیو، حاجن پنہور، عباس وگھیو اور کامریڈ موریل پنہور نے کہا کہ حکمران طبقہ نے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کرتے ہوئے عالمی سامراجی اداروں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ایجنڈا پر عمل کرتے ہوئے ملک کے تمام قیمتی اثاثے کوڑیوں کے مول بیچ کر معاشی بحران پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے جس میں یہ ناکام رہے گی کیونکہ نجکاری کا نتیجہ ہمیشہ بیروزگاری اور مہنگائی ہوتاہے۔اس وقت حکمران جو کچھ بھی کریں گے غلط ہی کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ بحران کا حل صرف ہی صرف سوشلسٹ انقلاب کی طاقت سے سرمایہ داروں کے قبضے سے تمام اداروں کو چھین کر قومی تحویل میں لےکر بیوروکریسی کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک مزدور راج قائم کیے جانا ہی ہے۔ آخر میں سندھی زبان کے ٹی وی چینل کے ٹی این کے نمائندے نے تمام کامریڈز سے انٹرویوز کیے۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ٹنڈو محمد خان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ یہاں بھی ایک ریلی نکالی گئی جس میں دو سو کے قریب لوگوں نے شرکت کی۔اس ریلی میں رکشہ یونین او جی ڈی سی ایل، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے قائدین نے بھی شرکت کی۔اس ریلی کو پی ٹی یو ڈی سی کی ضلعی باڈی نے منظم کیا تھا۔ گردو نواح کی آئل اینڈ گیس فیلڈز کے بہت سے ملازمین نے بھی اس ریلی میں شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرنے والوں میں کامریڈ ہریش اور رکشہ یونین کے شفیع محمد شامل تھے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میر پور بٹھورو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر ایک ریلی نکالی گئی جس میں نوجوانوں اور محنت کشوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز نیشنل چوک سے ہوا اور یہ بس سٹاپ پر جا کر ختم ہوئی۔ ریلی سے کامریڈ عبدالنبی سوہو اور جبار زنﺅر نے خطاب کیا ۔ دس نومبر کو ایک جلسے کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ خیر پور میرس ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پی ٹی یو ڈی سی اور بی این ٹی کی طرف سے ریلی نکالی گئی جس میں نوجوانوں اور محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جن کامریڈ ز نے ریلی سے خطاب کیا ان میں سعید خاصخیلی، شہباز پھلپوٹو اور اعجاز عباسی شامل تھے۔مظاہرین نے قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ شہداد کوٹ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نجکاری ، مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف یہاں بھی ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے بعد ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میںبڑی تعداد میں ٹیکسٹائل کے مزدوروں اور بے روزگار نوجوانوں نے شرکت کی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کوئٹہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔سات نومبر بروز جمعہ کوئٹہ میں مہنگائی ، غربت ، افلاس اور سرمایہ دارانہ استحصال کے خلاف پاکستان ٹرےڈ یونین ڈیفنس کمپئےن کے زیر اہتمام ایک احتجاجی رےلی نکالی گئی۔ رےلی میںٹرےڈ یونین رہنماﺅں، نوجوانوں اور مزدوروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ رےلی شام تین بجے گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ سے شروع ہوئی۔ رےلی جناح روڈ سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پرےس کلب کے سامنے جلسہ عام کی شکل میں جمع ہوئی۔ اس دوران رےلی کے شرکاءنے پر جوش اور زبر دست نعرے بازی کی۔ ،،مہنگائی کو ، ختم کرو ختم کرو ،، بےروزگاری کو ختم کرو ختم کرو،، بلوچستا ن میں زلزلہ زدگان کے مسائل کو ، حل کرو حل کرو،، بلوچستان میں فوجی آپرےشن ، بند کرو بند کرو،، نااہل حکومت مردہ باد،، آ ئی ۔ ایم۔اےف اور ورلڈ بےنک کی پالیساں ، نامنظور نامنظور،، امریکی سامراج، مردہ باد،، سرمایہ داری مردہ باد،، انقلاب انقلاب سوشلسٹ انقلاب،، کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ جلسے سے بی ڈی اے اےمپلائز یونین (سی۔بی۔اے) کے جنرل سےکرٹری حاجی سےف اللہ ، بی این ٹی کے کامریڈ نثاراور پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈ علی رضا منگول نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام اس مقام پر پہنچ چکاہے کہ وہ اب انسانی سماج کو مزید ترقی نہیں دے سکتا بلکہ وہ انسانی سماج کو صرف بربادی ہی دے سکتا ہے۔ آج یہ نظام اور اس کے حواری محنت کش طبقے کو مہنگائی ، غربت ، افلاس اور استحصال کی بھٹی میں جھونک رہے ہیں ۔ انہوں نے موجودہ پی پی پی کی حکومت پر شدید الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت بھی مشرف کے نقش قدم پر عمل ہو کر نجکاری ، ڈاﺅن سائزنگ ، رائٹ سائزنگ اور ڈی رےگولےشن کی پالیسیوں کو لاگو کرکے محنت کش طبقے کے استحصال کو مزید تیز کر رہی ہے۔ انہو ں نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ پی پی پی اقتدار میں ہونے کے باوجود بلوچستان کے زلزلہ زدگان کےلئے امدادی کےمپ لگا کر عوام سے بھیک مانگ رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ نظام میں رہتے ہوئے محنت کش طبقے کا ایک مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکتا ہے۔ جس طرح محنت کشوں نے بغاوت کرکے بجلی کے بلوں کو کم کرکے حکمرانوں کو گھٹنے ٹےکنے پر مجبور کر دیا، اسی طرح انہیں اپنی طبقاتی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جدوجہد کرکے اس نظام کو اکھاڑ کر ایک سوشلسٹ انقلاب برپا کرنا ہوگا ، جس سے انسان کے ہاتھوں انسان کے استحصال ختم ہوجائے گا ۔ شام پانچ بجے پی ٹی یو ڈی سی کے زیر اہتمام بالشویک انقلاب کی اکانوویں سالگرہ منائی گئی جس میں ٹرےڈ یونین کے نمائندے ، طلبا ء، نوجوانوں، مزدوروں اور محنت کشو ں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس تقریب کو کامریڈ نثار نے چےئر کیا ۔ تقریب سے پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈ علی رضا منگول، کامریڈ آفاق اور کامریڈ نذر مےنگل نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ انقلابات ہماری خواہش نہیں بلکہ یہ ایک سائنسی عمل ہے اور انسانی سماج کی گہری ضرورت ہے۔ سات نومبر انیس سو سترہ کو روس میں برپا ہونے والے سوشلسٹ انقلاب کی اہمیت آج پہلے سے بھی بڑھ کر ہے ۔ کیونکہ آج سائنسی ایجادات اور ٹےکنالوجی اس سطح پر پہنچ چکی ہے کہ بھوک ، افلاس ، استحصال اور غربت کو کرہ ارض سے ہمےشہ ہمےشہ کے لئے ختم کیا جاسکتا ہے۔ لےکن سرمایہ دارانہ نظام کی موجودگی میںیہ سب ناممکن ہے۔ کیونکہ سرمایہ دار اور ملٹی نےشنل کمپنیاں ان ایجادات اور ٹےکنالوجی کو اپنی منافع خوری‘ جنگوں اور انسانیت کو تاراج کرنے کےلئے استعمال کر رہی ہے۔ جس سے پوری نسل انسانی کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ لےکن تاریخ گواہ ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام خود بخود ختم ہوکر سوشلزم کو جنم نہیں دےتا بلکہ اس کو ایک ناقابل مصالحت طبقاتی جنگ لڑ کر ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ اور یہی اکتوبر انقلاب کا پےغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر انقلاب نے اُ س وقت کے پسماندہ روس کو صرف تین دہائی میں ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کر دیا ۔ جہاں پر بےروزگاری ایک جرم تھا۔ دنیا میں سب سے زیادہ ڈاکٹرز، انجینئرز اور ہنر مند افراد روس میں پےداہونے لگے۔ اور یہ سب منصوبہ بند معیشت سے ہی ممکن ہوا۔جہا ں پےداوار کے مقصد کومنافع خوری سے تبدیل کرکے انسانی ضروریات کی تکمیل میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ لےکن سٹالنسٹ تنگ نظر قومی سوشلزم کے مہلک نظریے کی وجہ سے وہ انقلاب صرف روس میں محدود ہوکر رہ گیا۔ جو اس کے زوال کا سبب بنی۔ آج انسانی سماج کو انیس سو سترہ کی نسبت سوشلزم کی زیادہ ضرورت ہے۔ لےکن اس کےلئے ایک انقلابی پارٹی کی ضرورت ہے جو مارکسی نظریات سے لےس ہو۔ بعد میں بالشویک انقلاب کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ اورآخر میں سب کامریڈز نے مل کر انٹر نےشنل گا یا۔
Photographs
Open the Gallery
Source: Chingaree.com