ڈسمسڈورکر زکے پرامن احتجاج پر یونی لیور انتظامیہ کے ایما پر پاکٹ یونین کے غنڈوں کا ظالمانہ تشدد
رپورٹ :حیدرچغتائی
آل پارٹیزایکشن کمیٹی ،لیبر اکیشن کمیٹی ،پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپین PTUDC))کی اپیل پر 5اپریل 2012ء کو دن 12بجے ریلوے چوک رحیم یار خاں سے یونی لیور گیٹ تک ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت حیدر چغتائی آرگنائزرPTUDC))،عبدالحق کھتران مرکزی چیرمین وطن دوست فیڈریشن ،نعیم مہاندرہ چیرمین لیبر ایکشن کمیٹی ،ربانی بلوچ کنونئیر لیبر ایکشن کمیٹی ،سیف اللہ نیازی چیرمین سٹی کونسل ،جام آعظم انیس ضلعی صدرPPPشہید بھٹو گروپ،ملک اکبر صدرعوامی پارٹی ،خالد شاہین، فتح اللہ،رانا احسان الحق ضلعی صدرایپکا ،ندیم درانی ضلعی جنرل سیکرٹری ایپکا ،ریاض عقیل آرگنائزر BNT ،عمیر یوسف ارگنائزر YFIS،مومن زار ضلعی صدر پختون خواہ ملی عوامی پارٹی،حسن نواز خاں نیازی ایڈووکیٹ چیرمین ہومن رائٹس فورم ،حسن معاویہ خاں صدر سرائکستان یوتھ ،ساجد حضور صدر ورکرز اتحاد یونین کوکاکولا ،خالد پرویز صدر ایمپلائز یونین کوکاکولا ،میاں امانت علی فوجی صدر رکشہ یونین ،سعد زمان خاں جنرل سیکرٹری ٹیبکو اینڈ فوڈ زبیوریجز ،حافظ عمار بلوچ ،رئیس کجل PTUDC،محمد رؤف صدر انقلابی ورکرز یونین یونی لیور ،ذولفقار علی جنرل سیکرٹری انقلابی ورکرزیونین یونی لیور،ملک ندیم MRDW یونی لیور،جام سلیم PTUDC ،کے ہمراہ سینکٹروں مزدورں ،طالب علموں ،سیاسی و سماجی کارکنوں نے بھر پور شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے یونی لیور گیٹ پر دھرنا دیا۔ ایک بجے سے چھ بجے تک پر امن دھرنا جاری رہا اس موقع پر دھرنے میں شامل ورکرز نے یونی لیور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیاکہ 307مزدورں کو بحال کیا جاے ، HRعثمان عابد کو برطرف کیا جاے کنٹریکٹ ورکرز کی کم از کم تنخواہ11000کی جاے اور تمام کنٹریکٹ ورکرز کو مستقل کیا جاےً۔
6بجے پر امن احتجاج کو ختم کرانے کے لیے HRیونی لیور عثمان عابد نے یونی لیور سپورٹس کلب سے ہاکیاں ، کرکٹ بیٹ ،کرکٹ وکٹس ،آہنی راڈ،پاکٹ یونین کے عہدیداران قمر سلمان ،پرویز عباسی ،وحید باجوہ ،خرم ،شاہد شاہ اور دیگر کارکنان اور کراےً کے غنڈوں کو مہیا کی اور ہدایت کی کہ ڈسمسڈ ورکرز کے پر امن دھرنے کے شرکا کو تشدد کر کے زبردستی ختم کرایا جائے۔HRعثمان عابد کے ایما پر پاکٹ یونین کے عہداران ،کارکنوں اور کراےً کے 150غنڈوں نے پرامن دھرنے کے شرکا پر دھاوا بول دیا اور ان پر بد ترین تشدد کیا جس سے پر امن مظاہرے کے 6ورکرز شدید زخمی ہوے اور بہت سے ورکرز زخمی ہوئے ۔مسلح حملہ آوروں نے کیمپ کو اکھاڑ کر آگ لگا دی ساونڈ سسٹم توڑ دیا وہاں پر کھڑی سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں کو توڑ دیا مظلوم پرامن ورکروں سے پیسے اور مو بائل چھین لیے اس دوران پولیس نے تماشائی کا کردار ادا کیا بلکہ بعد میں ڈسمسڈ ورکرز پر لاٹھی چارج کر دیا پولیس کی لاٹھی چارج سے بھی کئی کارکن زخمی ہوئے ۔
اس واقعہ کے فورا بعد لیبر ایکشن کمیٹی اور PTUDCکا ہنگامی اجلاس ہوا اور اس واقع کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ یونی لیور رحیم یار خاں HRعثمان عابد نے مزدور دشمنی کی انتہا کر دی ہے پر امن مظاہرین پر بد ترین تشدد کروا کر بدمعاش ذہنیت کی عکاسی کی ہے اور مزدوروں کے حقوق کی پامالی کی ہے۔اجلاس میں پاکٹ یونین کے کردار پر افسوس کا اظہار کیاگیا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ اندراج کر کے ملزمان کو فوری گرفتار کیا جاے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ مزدوروں کا بھر پور ساتھ دیا جائے گا اور اس مشکل گھڑی میں ان مزدورں کو تنہانہیں چھوڑا جائے گا اور ڈسمڈ ورکرز کو یقین دلایا کہ ان کا بھر پور ساتھ دیا جاے گا۔PTUDC نے دنیا بھر کی سیاسی سماجی طالب علموں اور کسان ، مزدورں سے اظہار یکجہتی کی اپیل کی ہے ۔
دریں اثناپاکٹ یونین کے جنرل سیکرٹری مسعود طارق اور منظور خاں انفارمیشن سیکرٹری نے اس حملہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا اور احتجاجاً فوری طور پر اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ۔پاکٹ یونین کے بہت سے کارکنوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور اس کو سیاہ کارنامہ کہا ہے کہ پرامن مزدور مظاہرین پر پاکٹ یونین کے ذریعے حملہ ناقابل معافی ہے ۔